حکومت کی واٹس ایپ طرز کی بیپ ایپ لانچنگ سیکیورٹی کلیئرنس میں مشکلات کا باعث بن گئی

0
beep-jpg
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (ویب ڈیسک) — وفاقی حکومت کے لیے وٹس ایپ کی طرز پر تیار کی گئی مقامی بیپ ایپلی کیشن کی لانچنگ کے حوالے سے سیکیورٹی کلیئرنس بڑا چیلنج بن گئی ہے۔ اگرچہ 30 جون کی ڈیڈلائن قریب آ رہی ہے، تاہم نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ (NITB) کی جانب سے بیپ کا سیکیورٹی آڈٹ ابھی مکمل نہیں ہوا ہے۔

قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کے اجلاس میں بتایا گیا کہ بیپ ایپلی کیشن کو عالمی معیار کے مطابق مکمل سیکیورٹی جانچ سے گزارا جا رہا ہے اور اس کے بعد ہی وفاقی حکومت میں نافذ کیا جائے گا۔ نیشنل سائبر سیکیورٹی معیارات کے تحت اعلیٰ سطح کی کمیٹی میں مختلف اداروں کے نمائندے شامل ہیں، جن میں نیشنل سرٹ، انٹیلی جنس بیورو، نیٹ ایس بی اور نیکوپ شامل ہیں۔

اسی اجلاس میں ایل ڈی آئی لائسنس کی تجدید، کرپٹو کونسل کی قانونی حیثیت، اور وزارت آئی ٹی کے بجٹ و منصوبوں پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اراکین کمیٹی نے وفاقی وزیر آئی ٹی کی غیر حاضری پر شدید برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ اگلے اجلاس میں ان کی شرکت ضروری ہے ورنہ وزیراعظم کو اس بارے میں لکھا جائے گا۔

سوشل میڈیا پر منفی پروپیگنڈے کے خلاف پی ٹی اے کی کارروائیوں پر بھی سوالات اٹھائے گئے، جس پر چیئرمین پی ٹی اے نے بتایا کہ روزانہ 300 سے زائد مواد بلاک کرنے کی درخواستیں موصول ہوتی ہیں اور فیس بک، ٹک ٹاک اور یوٹیوب سے متعلق شکایات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

قائمہ کمیٹی نے وزارت قانون اور خزانہ کے حکام کو آئندہ اجلاس میں پاکستان کرپٹو کونسل کے حوالے سے بریفنگ کے لیے طلب کرلیا ہے، جبکہ آئی ٹی برآمدات کی صورتحال پر بھی تفصیلی بریفنگ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اس پوسٹ کو شیئر کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *