ایرانی دوستوں نے اب تک ہماری مدد نہیں مانگی ہے: روسی صدر ولادیمیر پوتن

سینٹ پیٹرزبرگ (نیوز ڈیسک) — روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ “ایران نے اب تک روس سے کسی قسم کی مدد کی درخواست نہیں کی ہے”۔ وہ سینٹ پیٹرزبرگ میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے، جہاں ان سے خبر رساں ادارے اے ایف پی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ کیا ایران نے روس سے رسمی مدد مانگی ہے۔
صدر پوتن نے واضح کیا:
“ہمارے ایرانی دوستوں نے اس بارے میں ہم سے کچھ نہیں کہا ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ روس کسی پر اپنی مرضی مسلط نہیں کر رہا بلکہ موجودہ حالات سے نکلنے کے طریقوں پر مکالمہ کر رہا ہے۔ پوتن کے بقول:
“فیصلہ ان ممالک، بالخصوص ایران اور اسرائیل کی سیاسی قیادت پر چھوڑ دینا چاہیے۔”
اس دوران جب ان سے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے قتل کے امکان کے بارے میں سوال کیا گیا تو پوتن نے اس موضوع پر بات کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا:
“میں نے اس بارے میں سنا ہے، لیکن میں اس امکان پر بات نہیں کرنا چاہتا، بالکل نہیں کرنا چاہتا۔”
پوتن کے اس محتاط اور غیر جانبدارانہ ردِعمل سے ظاہر ہوتا ہے کہ روس اس تنازع میں براہِ راست فریق بننے سے گریزاں ہے، تاہم وہ ممکنہ سفارتی کردار ادا کرنے کو تیار ہے اگر دونوں ممالک اس کی خواہش رکھتے ہوں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ روس خطے میں بگڑتی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے، مگر وہ فی الحال خاموش سفارت کاری کو ترجیح دے رہا ہے۔