پوری اسلامی دنیا ایران کی پشت پر کھڑی ہے، محمد بن سلمان

لاہور (ویب ڈیسک) — اسرائیل کی جانب سے ایران پر حالیہ حملوں کے بعد سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور ایرانی صدر مسعود پیزشکیان کے درمیان اہم ٹیلیفونک رابطہ ہوا، جس میں دونوں رہنماؤں نے خطے کی بگڑتی صورتحال اور امن و استحکام کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔
ایرانی خبر رساں ادارے تہران ٹائمز کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان نے واضح کیا کہ اسرائیل جان بوجھ کر ایران سے تنازع بڑھا کر امریکا کو جنگ میں گھسیٹنے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا، “ہمیں یقین ہے کہ ایران دانشمندی کا مظاہرہ کرے گا۔ سعودی عرب ایران کے ساتھ کھڑا ہے، اور آج پوری اسلامی دنیا اس کی پشت پر ہے۔”
ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے گفتگو میں کہا کہ وہ خطے میں امن، استحکام اور سلامتی کے فروغ کے لیے پُرعزم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ “صیہونی حکومت نے ہر اُس کوشش کو سبوتاژ کیا جو ترقی، تعاون یا بات چیت پر مبنی تھی۔ لیکن اب سعودی عرب اور ایران مل کر خطے کو پرامن بنائیں گے۔”
یاد رہے کہ 2023 میں برسوں کی کشیدگی کے بعد ایران اور سعودی عرب نے سفارتی تعلقات کی بحالی کا معاہدہ کیا تھا، جس کے بعد دونوں ممالک کے روابط میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی۔
ادھر فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے بھی ایرانی صدر سے ٹیلیفونک رابطہ کیا، اور ایران کے جوہری پروگرام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مذاکرات کی بحالی پر زور دیا۔ میکرون کا کہنا تھا کہ موجودہ بحران کو سفارتی طور پر حل کرنا ضروری ہے، اور جوہری معاہدہ امن کی راہ ہموار کر سکتا ہے۔