اسرائیل کا ایران پر فضائی حملہ، مسلح افواج کے سربراہ سمیت کئی اعلیٰ شخصیات ہلاک

تہران (ویب ڈیسک) — مشرق وسطیٰ میں ایک بار پھر جنگ کے بادل منڈلانے لگے، جب اسرائیل نے جمعے کی علی الصبح ایران پر بڑے پیمانے پر حملہ کرتے ہوئے اس کی جوہری و فوجی تنصیبات اور میزائل فیکٹریوں کو نشانہ بنایا۔ حملے کے نتیجے میں ایران کے کئی اہم فوجی کمانڈر اور جوہری سائنسدان جاں بحق ہو گئے۔ اس کے بعد ایران نے اسرائیل پر شدید جوابی حملہ کیا جس میں درجنوں ڈرون اور میزائل داغے گئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران نے اسرائیل کی طرف 100 سے زائد میزائل اور ڈرون فائر کیے۔ اسرائیلی حملے میں 200 سے زائد جنگی طیاروں نے حصہ لیا، جس کے بعد تہران سمیت کئی شہروں میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
اسرائیلی حملے میں ایران کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف میجر جنرل محمد باقری، پاسداران انقلاب کے کمانڈر انچیف حسین سلامی، سابق اٹامک انرجی چیئرمین فردون عباسی، اور معروف جوہری سائنسدان مہدی تہرانچی جاں بحق ہو گئے۔ اس کے علاوہ خاتمالانبیا ہیڈکوارٹر کے کمانڈر میجر جنرل غلام علی راشد بھی مارے گئے۔
تہران میں کئی رہائشی عمارتیں بھی اسرائیلی حملوں کا نشانہ بنیں، جن میں خواتین اور بچوں سمیت متعدد عام شہری جاں بحق و زخمی ہوئے۔ ایران کا کہنا ہے کہ یہ حملہ محض فوجی کارروائی نہیں بلکہ براہ راست اس کی خودمختاری، سائنسی ترقی اور انسانی جانوں پر حملہ ہے۔
صورتحال انتہائی سنگین ہو چکی ہے، اور عالمی برادری تشویش کا شکار ہے کہ کہیں یہ کشیدگی پورے خطے کو جنگ کی لپیٹ میں نہ لے آئے۔