غزہ سے اسرائیلی بستیوں پر دو راکٹ فائر گئے ہیں: العربیہ

0
images (14)
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (ویب ڈیسک) غزہ کی پٹی سے اسرائیلی بستیوں کی جانب دو راکٹ داغے جانے کے بعد علاقے میں ایک بار پھر کشیدگی کی فضا گہری ہوگئی ہے، جب کہ غزہ اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی مذاکرات بھی شدید مشکلات کا شکار نظر آ رہے ہیں۔

العربیہ اور الحدث کے نمائندوں کے مطابق، راکٹ حملوں کے فوری بعد اسرائیلی بستیوں میں فضائی حملے کے سائرن بجنے لگے۔ یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکی ایلچی سٹیو وٹکوف کی جانب سے جنگ بندی کے لیے ایک نئی تجویز پیش کی گئی ہے، جس پر حماس اور اسرائیل کے درمیان شدید کشمکش جاری ہے۔

اسرائیلی چینل 13 کے مطابق، حماس نے تجویز کا جائزہ لینے کے بعد کہا ہے کہ وہ 60 دنوں میں تین مراحل میں اسرائیلی قیدیوں کی رہائی پر آمادہ ہے، تاہم ابتدائی دن صرف چار قیدی رہا کیے جائیں گے۔ حماس کا کہنا ہے کہ اس نے اس تجویز پر قومی اور قائدانہ سطح پر مشاورت کی ہے۔

واضح رہے کہ غزہ میں جاری جنگ کو تقریباً 20 ماہ گزر چکے ہیں۔ 19 جنوری سے 18 مارچ کے دوران ایک مختصر جنگ بندی نافذ رہی، مگر اس کے بعد اسرائیلی کارروائیاں دوبارہ شروع ہوئیں اور مذاکراتی کوششیں بارآور نہ ہو سکیں۔

فوجی ذرائع کے مطابق، اسرائیل نے 17 مئی سے اپنے فوجی حملوں میں شدت پیدا کر دی ہے، جس کا مقصد حماس کا خاتمہ اور اسرائیلی یرغمالیوں کی بازیابی بتایا جا رہا ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق، 18 مارچ سے اب تک کم از کم 4,058 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جبکہ 7 اکتوبر 2023 سے اب تک شہداء کی مجموعی تعداد 54,321 تک پہنچ چکی ہے، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔

اس صورتحال نے نہ صرف خطے میں امن کی امیدوں کو مزید دھندلا دیا ہے بلکہ انسانی المیے کو بھی مزید گہرا کر دیا ہے۔

اس پوسٹ کو شیئر کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *