بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کمی کا امکان، صارفین کو 400 ارب روپے تک ریلیف ملنے کی امید

0
power-line-flag-ukraine-energy-crisis-concept-global-energy-crisis-decreased-electricity-generation-graph-arrow-power-260724612
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (ویب ڈیسک) — بجلی کے مہنگے بلوں سے پریشان صارفین کے لیے خوشخبری ہے، کیونکہ آئندہ مالی سال میں بجلی کے بنیادی نرخوں میں کمی کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔ نیپرا میں جمعرات کو ہونے والی اہم سماعت کے دوران حکومت کی جانب سے بجلی کی پاور پرچیز پرائس میں 78 پیسے سے لے کر 2 روپے 25 پیسے فی یونٹ تک کمی کی تجویز پیش کی گئی، جس سے صارفین کو مجموعی طور پر 140 ارب سے 400 ارب روپے تک ریلیف ملنے کا امکان ظاہر کیا گیا۔

حکام کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے بجلی کی فی یونٹ خریداری قیمت 24.75 سے 26.22 روپے تک مقرر کیے جانے کا تخمینہ ہے، جب کہ رواں سال یہ قیمت 27 روپے فی یونٹ رہی۔ بجلی کی قیمت میں 2 روپے کمی کے ساتھ ساتھ طلب میں بھی 2.8 سے 5 فیصد اضافے کی امید ظاہر کی گئی ہے۔

ڈالر ریٹ اور فیول لاگت اہم عوامل

سماعت کے دوران بتایا گیا کہ آئندہ مالی سال کے لیے ڈالر کا تخمینہ 300 روپے رکھا گیا ہے، جب کہ فیول لاگت ممکنہ طور پر 1,284 ارب روپے تک پہنچ سکتی ہے۔ مہنگائی، ڈالر ریٹ اور سود کی شرح جیسے عوامل بجلی کی قیمت پر براہ راست اثر انداز ہو رہے ہیں۔ مختلف منظرناموں کے مطابق بجلی کی اوسط فی یونٹ قیمت 6.8 سے 8.1 روپے کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔

نیپرا کی وزارت توانائی سے سخت سوالات

چیئرمین نیپرا وسیم مختار نے وزارت توانائی سے بجلی کی طلب میں اضافے سے متعلق دعوؤں پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں میں تو بجلی کی طلب میں کمی آئی ہے، ایسے میں اضافے کی توقع کیسے کی جا رہی ہے؟ وزارت توانائی کے حکام نے جواب میں کہا کہ جی ڈی پی گروتھ، قیمتوں میں کمی اور گرڈ سے انڈسٹری کی واپسی کی وجہ سے طلب بڑھنے کی امید ہے۔ اپریل 2024 میں بجلی کی طلب میں 28 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

فیول قیمتوں کی تفصیلات بھی پیش

بریفنگ میں بتایا گیا کہ:

  • گیس کی قیمت 1050 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو،

  • بیگاس کی قیمت جولائی تا ستمبر 4,962 روپے اور اکتوبر تا جون 5,210 روپے فی ٹن،

  • تھر کول کی قیمت 18–20 ڈالر فی ٹن،

  • امپورٹڈ کوئلے کی قیمت 35–100 ڈالر فی ٹن،

  • برینٹ آئل کی قیمت جنوری 2026 تک 74 ڈالر، بعد ازاں 72 ڈالر فی بیرل،

  • فرنس آئل کی قیمت 522–508 ڈالر فی ٹن، اور

  • ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 264 روپے فی لیٹر مقرر کیے جانے کا تخمینہ ہے۔

طلب میں اضافے کا تخمینہ اور مستقبل کی پیش گوئیاں

حکام کے مطابق 2023 میں بجلی کی طلب میں نمایاں کمی آئی تھی، تاہم 2024 میں صورتحال کچھ بہتر ہوئی اور مستقبل میں بجلی کی طلب میں مستحکم اضافے کی توقع کی جا رہی ہے۔ 2025-26 میں طلب 2.8 سے 5 فیصد تک بڑھ سکتی ہے، جب کہ 132 کے وی کی ڈیمانڈ 128,000 سے 131,000 ملین یونٹس تک پہنچنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

اگر مجوزہ تخمینے اور اصلاحات حقیقت میں بدل جاتے ہیں، تو یہ صارفین کے لیے بجلی کے بلوں میں خاطر خواہ کمی اور معیشت میں مثبت اثرات کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتے ہیں۔

اس پوسٹ کو شیئر کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *