بھارت کا نیا چالاک منصوبہ بے نقاب! پانی روکنے کے پروپیگنڈے کی اصل حقیقت سامنے آگئی

0
Pakistan
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (ویب ڈیسک) — پہلگام واقعے کے بعد پاکستان کا پانی روکنے اور دریائے جہلم میں اضافی پانی چھوڑنے کے حوالے سے بھارتی پروپیگنڈا بے نقاب ہو گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق بھارت سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کے اعلان کو درست ثابت کرنے کی ناکام کوشش کر رہا ہے، جو دراصل اپنے عوام کو گمراہ کرنے کی بھونڈی چال کے سوا کچھ نہیں۔ بھارت نے پہلے دریائے جہلم میں اضافی پانی چھوڑ کر سیلابی صورتحال کا تاثر دینے کی کوشش کی، جس کے نتیجے میں مظفر آباد کے علاقے ڈومیل سے 22 ہزار کیوسک کا ریلہ گزرا۔

حقیقت یہ ہے کہ مغربی دریاؤں پر بھارت کی پانی روکنے یا بہاؤ میں نمایاں تبدیلی کرنے کی صلاحیت نہ ہونے کے برابر ہے۔ وزارت آبی وسائل اور واپڈا کے مطابق، بھارت کے پاس مغربی دریاؤں پر محض 0.624 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہے جبکہ پاکستان کے منگلا ریزروائر کی گنجائش 7.35 ملین ایکڑ فٹ ہے۔ اس لیے پاکستان کی پانی کی ضروریات کو فی الحال کسی سنجیدہ خطرے کا سامنا نہیں ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی سرگرمیوں کا مقصد ایک مصنوعی بیانیہ گھڑنا ہے تاکہ مقامی سطح پر سیاسی مقاصد حاصل کیے جا سکیں۔ وزارت آبی وسائل اور واپڈا مسلسل صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں اور عوام کو بروقت معلومات فراہم کر رہے ہیں۔

ماہرین نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پاکستان کو فی الحال آبی سلامتی کے حوالے سے فوری کوئی بڑا خطرہ لاحق نہیں، البتہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کے پیش نظر بڑے آبی ذخائر کی تیز رفتار تعمیر ناگزیر ہو چکی ہے۔

اس پوسٹ کو شیئر کریں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *